Friday, July 22, 2016

Bohat takleef hoti hay....

Taluq Toot Jaye Ga Mera Sare Zmane Se​
Mere Apne Kahan Hon Ge Tmhe Apna Bunana Se?​
Tumhare Sath Rehne Se Mujhe Tskeen Milti Hai​
Bohat Takleef Hoti Hai Tumhare Door Jane Se!​
Mere Ghar Ko Jala Dena,Magar Yeh Zehan Main Rakhna​
Ujala Mil Nahi Sakta,Kisi Ka Ghar Jalane Se​
Humri JAN Jay Gi To Phir Tum Jan Jao Ge​
K Hasil Kuch Nahi Hota Kisi Ko Azmane se!​
Tumhara Naam Kase Mita Don Apni Kahani Se​
Bohat Gehra Taluq Hai Tera Mere Fsane Se.​

Jab HUM kahin nahi honge...IA

جب ہم کہیں نہ ہوں گے تب شہر بھر میں ہوں گے
پہنچےگی جو نہ اس تک ہم اس خبر میں ہوں گے

تھک کر گریں گے جس دم بانہوں میں تیری آ کر
اُس دَم بھی کون جانے ہم کس سفر میں ہوں گے

اےجانِ عہد و پیماں ہم گھر بسائیں گے ہاں
تُواپنے گھر میں ہو گا، ہم اپنے گھر میں ہوں گے

میں لے کے دل کے رشتے گھر سے نکل چکا ہوں
دیوارو دَر کے رشتے دیوار و دَر میں ہوں گے

تجھ عکس کے سوا بھی اے حُسن وقتِ رخصت
کچھ اور عکس بھی تو اس چشمِ تر میں ہوں گے

ایسےسراب تھے وہ ایسے تھے کچھ کہ اب بھی
میں آنکھ بند کر لوں تب بھی نظر میں ہوں گے

اس کےنقوشِ پا کو راہوں میں ڈھونڈنا کیا
جو اس کے زیر پا تھے وہ میرے سر میں ہوں گے

وہ بیشتر ہیں جن کو کل کا خیال کم ہے
تُو رُک سکے تو ہم بھی ان بیشتر میں ہوں گے

آنگن سے وہ جو پچھلے دالان تک بسے تھے
جانےوہ میرے سائے اب کِس کھنڈر میں ہوں گے

یہ تو کمر عجب ہے اِک سوچ ہے جو اَب ہے
اب جانے ہاتھ میرے کِس کی کمر میں ہوں گے​

Meray Qareeb aa....

یونہی تنہا تنہا نہ خاک اُڑا، مری جان میرے قریب آ ​
میں بھی خستہ دل ہوں تری طرح مری مان میرے قریب آ​

میں سمندروں کی ہوا نہیں کہ تجھے دکھائی نہ دے سکوں ​
کوئی بھولا بسرا خیال ہوں نہ گمان میرے قریب آ​

نہ چھپا کہ زخم وفا ہے کیا، تری آرزؤں کی کتھا ہے کیا ​
تری چارہ گر نہ یہ زندگی نہ جہان میرے قریب آ​

تجھے ایسے ویسوں کی دوستی نے بہت خراب و خجل کیا ​
کسی جھوٹ کی یہ نقاب رُخ پہ نہ تان میرے قریب آ​

جو نکل سکے تو نکال لے کوئی وقت اپنے لئے کبھی ​
مرے پاس بیٹھ کے رو تو لے کسی آن میرے قریب آ​

نہ مکالمہ ہو نہ گفتگو فقط اتنا ہو کہ نہ میں نہ تو ​
ملیں صرف اپنے جلے ہوئے دل و جان میرے قریب آ​

Qismat ka likha.....

کہیں تم اپنی قسمت کا لکھا تبدیل کر لیتے
تو شاید ہم بھی اپنا راستہ تبدیل کر لیتے

اگر ہم واقعی کم حوصلہ ہوتے محبت میں
مرض بڑھنے سے پہلے ہی دوا تبدیل کر لیتے

تمہارے ساتھ چلنے پر جو دل راضی نہیں ہوتا
بہت پہلے ہم اپنا فیصلہ تبدیل کر لیتے

ہمیں ان موسموں کی کیا خبر ملتی اگر ہم
گھٹن کے خوف سے آب و ہوا تبدیل کر لیتے

جدائی بھی نہ ہوتی زندگی بھی سہل ہو جاتی
جو ہم ایک دوسرے سے مسئلہ تبدیل کر لیتے​

Us Aik Shakhs k pyar main....

مجھے سارے رنج قبول ہیں اُسی ایک شخص کے پیار میں ​
مری زیست کے کسی موڑ پر جو مجھے ملا تھا بہار میں 

وہی اک امید ہے آخری اسی ایک شمع سے روشنی 
کوئی اور اس کے سوا نہیں, میری خواہشوں کے دیار میں 

وہ یہ جانتے تھے کہ آسمانوں, کے فیصلے ہیں کچھ اور ہی 
سو ستارے دیکھ کے ہنس پڑے مجھے تیری بانہوں کے ہار میں 

یہ تو صرف سوچ کا فرق ہے یہ تو صرف بخت کی بات ہے 
کوئی فاصلہ تو نہیں, تیری جیت میں میری ہار میں 

ذرا دیکھ شہر کی رونقوں سے پرے بھی کوئی جہان ہے 
کسی شام کوئی دیا جلا کسی دل جلے کے مزار میں 

کسی چیز میں کوئی ذائقہ کوئی لطف باقی نہیں رہا 
نہ تیری طلب کے گداز میں نہ میرے ہنر کے وقار میں​