Friday, July 22, 2016

Qismat ka likha.....

کہیں تم اپنی قسمت کا لکھا تبدیل کر لیتے
تو شاید ہم بھی اپنا راستہ تبدیل کر لیتے

اگر ہم واقعی کم حوصلہ ہوتے محبت میں
مرض بڑھنے سے پہلے ہی دوا تبدیل کر لیتے

تمہارے ساتھ چلنے پر جو دل راضی نہیں ہوتا
بہت پہلے ہم اپنا فیصلہ تبدیل کر لیتے

ہمیں ان موسموں کی کیا خبر ملتی اگر ہم
گھٹن کے خوف سے آب و ہوا تبدیل کر لیتے

جدائی بھی نہ ہوتی زندگی بھی سہل ہو جاتی
جو ہم ایک دوسرے سے مسئلہ تبدیل کر لیتے​